پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب ٹھس،کروڑوں بچے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے مزدوری کرنے پر مجبور

پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب ٹھس،کروڑوں بچے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے مزدوری کرنے پر مجبور

پڑھو پنجاب بڑھو پنجاب ٹھس،کروڑوں بچے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے مزدوری کرنے پر مجبور

پڑھو پنجاب، بڑھو پنجاب کا نعرہ تو سب سنتے ہیں مگر حقیقت یہ ہے کہ 2 کروڑ سے زیادہ بچے تعلیم حاصل کرنے کی بجائے مزدوری کرنے پر مجبور ہیں۔
جنوبی پنجاب کے 11 اضلاع میں 2 کروڑ 4لاکھ بچے اور بڑے تعلیم سے محروم ہیں۔ ادارہ شماریات کے مطابق جنوبی ہنجاب میں مجموعی طور پر 16 سال سے کم عمر کے 46 لاکھ 89 ہزار بچے اسکول نہیں گئے۔

تفصیلات کے مطابق ملتان میں 4 لاکھ 75 ہزار بچے اسکول نہیں گئے اور مجموعی طور پر 22 لاکھ 46 ہزار افراد نے تعلیم حاصل نہیں کی۔ بہاولپور میں 21 لاکھ 68 ہزار اور ڈیرہ غازی خان میں 19 لاکھ 92 ہزار افراد تعلیم سے محروم ہیں۔

مزید پڑھیں:عمران خان معافی بھی مانگ لیں لیکن رہا نہیں کیا جائے گا،خواجہ آصف

جنوبی پنجاب کو تعلیمی بجٹ کا صرف 1 فیصد حصہ ملتا ہے جس کی وجہ سے یہاں کی شرح خواندگی صرف 53 فیصد ہے جبکہ باقی پنجاب میں یہ 74 فیصد ہے۔ یو این ڈی پی کے مطابق جنوبی پنجاب کی خواندگی کی شرح باقی پنجاب سے 16 فیصد کم ہے۔اور 2 کروڑ چار لاکھ 18 ہزار افراد تعلیم سے محروم ہیں۔

سیکرٹری ایجوکیشن ڈاکٹر عبیداللہ نے کہا کہ یہاں خاندان کے سائز بڑے ہوتے ہیں اور والدین بچوں کو سکول بھیجنے کی بجائے مزدوری کرواتے ہیں۔انہوں نے بتایا کہ حکومت کا بجٹ بھی کم ہے اور یہ کم از کم 4 فیصد ہونا چاہیے لیکن اکثر یہ 2 فیصد یا اس سے بھی کم ہوتا ہے۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بجٹ 6 فیصد تک ہونا چاہیے۔ سول سوسائٹی اور ماہرین نے کہا کہ ملک کی ترقی کے لیے تعلیم پر توجہ دینا ضروری ہے اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ کوئی بھی بچہ اسکول سے باہر نہ رہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں