رخ پاکستان: چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جو لوگ ڈی چوک احتجاج میں سینکڑوں شہادتوں کا دعویٰ کر رہے ہیں ان سے ہم اعلان لاتعلقی کرتے ہیں۔
اڈیالہ جیل کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر نے کہا کہ آج بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی ہے، اور بانی نے مشورہ دیا کہ پارلیمنٹ میں جا کر اس معاملے کو اٹھایا جائے۔
مزید پڑھیں: پی ٹی آئی کا مرکزی قیادت کے خلاف وائٹ پیپر تیار کر کے عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ
انہوں نے بانی پی ٹی آئی کی صحت سے متعلق چل رہی غلط خبروں کی تردید کی۔ ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی اڈیالہ جیل میں بالکل ٹھیک ہیں، اور ان کے نہ ہونے سے متعلق خبریں بھی جھوٹی ہیں۔ بانی کو مظاہروں اور دیگر معاملات کے بارے میں معلومات فراہم کی گئی تھیں، لیکن انہیں نہیں پتا تھا کہ کیا ہوا ہے۔
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو رینجرز، پولیس، اور پی ٹی آئی کے 12 شہیدوں کے بارے میں بتایا تھا، اور جو لوگ سیکڑوں شہادتوں کا دعویٰ کر رہے ہیں، ہم ان سے لاتعلقی کا اعلان کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جہاں بھی ہم تھے، گولی نہیں چلنی چاہیے تھی۔ گولی جس طرف سے بھی چلائی گئی، ہم اس کی مذمت کرتے ہیں۔ ڈی چوک پہنچنا ہمارا مقصد نہیں تھا اور نہ ہی لیڈرز کو کہا گیا تھا کہ وہاں پہنچو۔
انہوں نے مزید کہا کہ لوگ صرف شہادتوں کی بات کر کے توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پی ٹی آئی پر کوئی پابندی نہیں لگی اور ہم اپنی سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے۔ پارٹی اپنے اندر احتساب کرتی ہے اور آڈیو لیک پر ہم یقین نہیں رکھتے۔ میری عہدوں کے لیے کوئی لالچ نہیں ہے۔
بیرسٹر گوہر نے یہ بھی کہا کہ ان کی وزیراعلیٰ سے پانچ ملاقاتیں ہوئی ہیں، لیکن اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات کے بارے میں کچھ کہنا ابھی ممکن نہیں۔
یاد رہے کہ 26 نومبر کو سکیورٹی فورسز نے اسلام آباد میں مظاہرین کو خالی کرایا تھا، جس کے دوران وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈا پور اور بشریٰ بی بی فرار ہو گئے تھے اور کارکن بھی موقع سے بھاگ گئے تھے۔ پولیس نے سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔ پی ٹی آئی رہنماؤں نے کارکنوں کے جاں بحق ہونے کے حوالے سے مختلف دعوے کیے تھے، لطیف کھوسہ نے 278 جاں بحق ہونے کا دعویٰ کیا تھا، جبکہ شیخ وقاص اکرم نے 12 کارکنوں کے نام بتائے تھے۔