جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے چوری شدہ سامان بآسانی ڈھونڈ سکتے ہیں،آئی ٹی ماہر

pak technology

رخ پاکستان: پاکستان میں اکثر یہ خبریں سننے کو ملتی ہیں کہ ڈاکو شہریوں سے موبائل فون، نقدی اور دیگر قیمتی سامان لوٹ لیتے ہیں۔ ڈاکو کا اصل نشانہ موبائل اور رقم ہوتا ہے، لیکن وہ زیادہ کی لالچ میں بیگ یا پرس بھی ساتھ لے جاتے ہیں، جس میں شہری کی اہم دستاویزات بھی ہوتی ہیں۔ ایسے میں شہری کو شدید پریشانی ہوتی ہے کہ کاش کوئی طریقہ ہوتا جس سے وہ اپنی قیمتی دستاویزات جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے واپس حاصل کر سکتا۔

آج کے دور میں، جب ٹیکنالوجی نے گاڑیاں اور موبائل فون ٹریک کرنے کے آپشنز فراہم کیے ہیں، ایسے آلات بھی دستیاب ہیں جن کی مدد سے بیگ یا پرس کو بھی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔

مزید پڑھیں: ٹک ٹاک سے ڈالرز کمانے کیلئے کتنے فالوورز کا ہونا ضروری ہے؟

آئی ٹی ماہر فرحان اقبال کے مطابق، اگر بیگ یا پرس میں ایسا سامان ہے جو ڈاکو کے کسی کام کا نہیں تو وہ اسے کہیں پھینک دے گا۔ لیکن اگر آپ اس میں ایک خاص ٹریکر یا چپ لگائیں تو آپ آسانی سے اپنی چیزیں تلاش کر سکتے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اینڈرائیڈ صارفین “فائنڈ می” فیچر کا استعمال کر کے اپنے موبائل فون کو ٹریک کر سکتے ہیں، جبکہ آئی فون صارفین “فائنڈ مائی آئی فون” فیچر استعمال کرتے ہیں۔ اسی طرح، بیگ یا پرس میں ریڈیو فریکوینسی ٹیکنالوجی یا جی پی ایس ٹریکرز کی مدد سے ان چیزوں کو بھی ٹریک کیا جا سکتا ہے۔

فرحان نے بتایا کہ ایپل کی “ایئر ٹریک” ٹیکنالوجی بھی ایک اچھا آپشن ہے، جسے آپ اپنے بیگ یا پرس کے ساتھ لگا سکتے ہیں۔ یہ ٹریکرز 5 ہزار روپے سے شروع ہوتے ہیں، جبکہ اعلیٰ معیار کے ٹریکرز کی قیمت 10 ہزار روپے یا اس سے زیادہ ہو سکتی ہے۔

انہوں نے مشورہ دیا کہ شہری بیگ یا پرس میں چپ یا ٹریکر ڈیوائس ضرور رکھیں۔ اب تو مارکیٹ میں ایسے پرس بھی دستیاب ہیں جن میں پہلے سے ہی یہ چِپ لگی ہوتی ہے۔ یہ چِپ بہت چھوٹی ہوتی ہے اور ڈاکو کے لیے اسے ڈھونڈنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے، جبکہ مالک آسانی سے اپنی اشیاء تک پہنچ سکتا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں