رخ پاکستان: پاکستان میں حالیہ عرصے کے دوران سولر پینل کی قیمتوں میں نمایاں کمی دیکھنے میں آئی ہے، جس کے بعد عوام کی جانب سے سولر پینل نصب کروانے میں دلچسپی بھی بڑھی ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ پاکستان میں سولر مارکیٹ بحران کا شکار ہو چکی ہے، جس کی بڑی وجہ نیٹ میٹرنگ پالیسی میں کی گئی ترمیم ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سیمنٹ کی فی بوری قیمت میں ریکارڈ اضافہ
انجینئر محمد حمزہ رفیع کے مطابق سولر پینلز کی قیمت میں کمی کی بنیادی وجہ حکومت کی نیٹ میٹرنگ پالیسی میں تبدیلی ہے، جس کے نتیجے میں سولر پینلز کی طلب میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے، جبکہ ملک میں سپلائی زیادہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حالیہ کمی کے بعد سولر پینلز کی قیمت میں مزید 2 سے 3 روپے فی واٹ تک کمی متوقع ہے، تاہم نیٹ میٹرنگ پالیسی کی تبدیلی سے نہ صرف موجودہ سولر صارفین بلکہ نئے ممکنہ خریدار بھی متاثر ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے مارکیٹ کو نقصان پہنچا ہے۔
پاکستان سولر ایسوسی ایشن کے چیئرمین وقاص ایچ موسیٰ نے کہا کہ سولر پینلز کی قیمتوں میں کمی وقتی ہے اور یہ سیزنل رجحان کے مطابق ہوتی ہے۔ رمضان کے دوران سولر سسٹمز کی طلب میں کمی آتی ہے، جس کے باعث قیمتوں میں معمولی کمی واقع ہوتی ہے۔ ان کے مطابق رمضان کے بعد قیمتوں میں دوبارہ اضافہ ہوسکتا ہے، تاہم یہ اضافہ زیادہ بڑا نہیں ہوگا۔
ری انرجی کے ڈائریکٹر شرجیل احمد سلہری کا کہنا ہے کہ سولر پینلز کی قیمتوں میں تقریباً 7 سے 8 فیصد تک کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جس کی ایک بڑی وجہ پاکستان میں بڑی مقدار میں سولر پینلز کی درآمد ہے۔ اس کے علاوہ چین میں نئے سال کی تعطیلات بھی اس قیمت میں کمی کی ایک اہم وجہ بنی ہیں۔