بھارت میں پولیس کی فائرنگ سے 2 مسلمان شہید،11 زخمی
بھارتی میڈیا کے مطابق ریاست آسام کے شہر گوہاٹی میں مودی کی پارٹی بھارتیہ جنتا پارٹی کی مسلم مخالف پالیسیوں کے خلاف احتجاج ہو رہا تھا۔
مزید پڑھیں: غزہ:اسرائیلی جارحیت جاری، 24 گھنٹوں کے دوران مزید 19 فلسطینی شہید
بھارتی میڈیا کے مطابق مودی کی حکومت نئی متنازع شہریت پالیسی کے تحت آسام میں مقیم بنگالی مسلمانوں کو بنگلہ دیشی قرار دے کر انہیں ملک بدر کرنا چاہتی ہے۔ بی جے پی آسام اور دیگر ریاستوں میں مسلم آبادی کو کم کرنے اور ہندو اکثریت ثابت کرنے کے لیے یہ سب کچھ کر رہی ہے۔
احتجاج کرنے والے مظاہرین پر پولیس نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں 19 سالہ زبیر علی اور 22 سالہ حیدر علی ہلاک ہو گئے۔ اس فائرنگ میں 11 افراد زخمی ہوئے جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے اور چار زخمیوں کی حالت تشویشناک ہے۔
مسلم جماعتوں نے پولیس کی اس بربریت کی شدید مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ پہلے لوگوں کو بے گھر کیا گیا اور پھر احتجاج کے دوران دو بے گھر افراد کو قتل کر دیا گیا جو کہ ایک غیر انسانی عمل ہے۔
یاد رہے کہ ستمبر 2021 میں بھی آسام کے شمالی درنگ ضلع میں مسلمانوں کی بے دخلی کے دوران پولیس کی فائرنگ میں دو بنگالی مسلمان ہلاک ہو گئے تھے۔ مودی کی پارٹی نے پھر بھی اپنی پالیسیوں پر عمل جاری رکھا ہے۔