رخ پاکستان: خیبرپختونخوا کے ضلع کرم میں مسافر گاڑیوں پر نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ سے 38 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہوگئے۔ پولیس کے مطابق یہ مسافر گاڑیاں قافلے کی صورت میں لوئر کرم سے پاڑا چنار جارہی تھیں۔ حملہ اوچت علاقے میں ہوا جہاں مسلح افراد نے گاڑیوں پر آدھے گھنٹے تک خودکار ہتھیاروں سے فائرنگ کی۔
اب تک 13 جاں بحق افراد کی شناخت ہوچکی ہے جبکہ 25 افراد کی شناخت کا عمل جاری ہے جن میں 14 مرد اور 6 خواتین شامل ہیں۔ اسپتال کے ذرائع کے مطابق ایک خاتون سمیت جاں بحق افراد کی میتیں علی زئی پہنچا دی گئی ہیں جبکہ زخمیوں کو مندوری اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز کا آپریشن جاری ہے مگر حملہ آوروں کا ابھی تک پتا نہیں چل سکا۔
خیبرپختونخوا حکومت نے اس حملے کی مذمت کی ہے اور وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور اس صورتحال کی نگرانی کر رہے ہیں۔ صدر پاکستان آصف علی زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے بھی اس حملے کی مذمت کی اور جاں بحق افراد کے لواحقین سے تعزیت کی۔
یہ واقعہ پہلے بھی 12 اکتوبر کو پیش آیا تھا جب اسی علاقے میں مسافر قافلے پر فائرنگ ہوئی تھی اور 22 دن کے بعد اس راستے پر سفر کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ اب اس واقعے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا گیا ہے۔