جنرل فیض کے بعد جنرل باجوہ اور چیف جسٹس ثاقب نثار کی گرفتاری؟

جنرل فیض کے بعد جنرل باجوہ اور چیف جسٹس ثاقب نثار کی گرفتاری؟

جنرل فیض کے بعد جنرل باجوہ اور چیف جسٹس ثاقب نثار کی گرفتاری؟

سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل ریٹائرڈ فیض حمید کی گرفتاری کے بعد سوشل میڈیا پر افواہیں چل رہی ہیں کہ ممکن ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر جاوید باجوہ کے خلاف بھی کوئی کارروائی ہوگی۔

انگریزی اخبار ’دی نیوز‘ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سینیئر صحافی انصار عباسی نے کہا ہے کہ جنرل باجوہ کے خلاف کوئی کارروائی زیر غور نہیں ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی افواہیں بے بنیاد ہیں اور ایک جعلی پوسٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا کہ جنرل باجوہ کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ جنرل باجوہ اس وقت دبئی میں ہیں اور جلد واپس آئیں گے۔ سوشل میڈیا پر پھیلائی جانے والی پوسٹ کو ایک ریٹائرڈ فوجی افسر نے شیئر کیا ہے جو فوج مخالف مہم چلانے کے حوالے سے مشہور ہے اور اس پر بغاوت پر اکسانے کے جرم میں 14 سال قید کی سزا سنائی جا چکی ہے۔

مزید پڑھیں:مزید گرفتاریاں بھی ہوں گی، گرفتاریاں صرف ایک ادارے تک محدود نہیں رہیں گی،عطاتارڑ

مزید یہ کہ بعض تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ فیض حمید کے خلاف کارروائی کے بعد مزید کچھ اہم کرداروں کے خلاف بھی کارروائی ہو سکتی ہے اور اس فہرست میں سابق چیف جسٹس ثاقب نثار کا نام بھی شامل ہے۔ سندھ کے صوبائی وزیر شرجیل انعام میمن نے ثاقب نثار کو عمران خان کا سہولت کار قرار دیا ہے۔لیکن ثاقب نثار نے ان خبروں کی تردید کی ہے کہ انہیں گرفتار کر لیا گیا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں