حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے انٹرنیٹ بند کر دیا،شام سے کرفیو لگانے کا اعلان
بنگلہ دیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے طلبہ کی سول نافرمانی کی تحریک کو دہشت گردی قرار دے دیا ہے اور کہا ہے کہ شہریوں کو چاہیے کہ ان دہشت گردوں کو کچل دیں۔
رُخِ پاکستان کے مطابق بنگلہ دیش میں طلبہ نے وزیراعظم حسینہ واجد کے استعفے اور اپنے گرفتار ساتھیوں کی رہائی کے مطالبات کے ساتھ سول نافرمانی کی تحریک شروع کردی ہے۔ تحریک کے پہلے ہی دن مختلف شہروں میں جھڑپیں ہوئیں جن میں کم از کم 50 افراد ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔
حکومت نے حالات پر قابو پانے کے لیے ملک بھر میں انٹرنیٹ بند کر دیا ہے اور شام سے کرفیو لگانے کا اعلان کردیا ہے۔
وزیراعظم حسینہ واجد نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے طلبہ دہشت گرد ہیں جو ملک کو عدم استحکام میں دھکیلنا چاہتے ہیں لہذا شہریوں سے اپیل ہے کہ وہ انہیں کچل دیں۔
بنگلہ دیشی فوج کے سربراہ نے کہا ہے کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ ہے اور ان کی حفاظت اور اہم سرکاری عمارتوں کی سلامتی کو یقینی بنائے گی