جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری سے خوفزدہ نہیں،اگر ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی بات نہ کرتا،عمران خان
عمران خان نے راولپنڈی میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جنرل (ر) فیض حمید کی گرفتاری سے بالکل بھی خوفزدہ نہیں ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اگر ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کی تشکیل کی بات نہ کرتا۔
عمران خان نے نواز شریف کے الزام پر کہا کہ ن لیگ نے معیشت کو بہت نقصان پہنچایا اور 19 ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑا۔ جس کی وجہ سے ہمیں آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش میں کوئی کردار ادا نہیں کیا بلکہ پی ٹی آئی کے خلاف سازش ہوئی تھی۔ مزید کہا کہ جنرل (ر) باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل فیض کو ہٹایا۔ حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے رکھا اور ڈونلڈ لو کے معاملے سے حکومت گرا دی گئی۔
مزید پڑھیں:عمران خان کے جیل میں کتنے سو کیمرے اور مائیک لگے ہوئے ہیں؟تہلکہ خیز انکشافات
بانی پی ٹی آئی نے مزید کہا کہ 9 مئی کے واقعے کی جوڈیشل انکوائری کی جائے اور اس بات کا پتہ لگایا جائے کہ ان کی گرفتاری کا حکم کس نے دیا۔لیکن اسٹیبلشمنٹ پتہ نہیں کرنے دے رہی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 8 فروری کے الیکشن میں ان کا مینڈیٹ چوری کیا گیا اور اس حوالے سے تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس اور الیکشن کمشنر کی تعریفیں کی جا رہی ہیں جو کہ ان کے خیال میں توسیع اور دو تہائی اکثریت کے لیے کیا جا رہا ہے۔
عمران خان نے کہا کہ بشریٰ بی بی کو گھر سے باہر نہیں نکلنے دیا جا رہا اور 9 مئی کے مقدمات میں ملزم بنایا گیا۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا اور سوشل میڈیا پر پابندیوں سے ملک کو ملک کو 5 سو ملین ڈالر کا نقصان ہوا ہے اور ملک میں مہنگائی بڑھ رہی ہے۔
عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ملک اور ادارے تباہ ہو رہے ہیں اور نیب، پولیس اور ایف آئی اے کو غلط کام کرنے پر مجبور کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی اور سینیٹ کے اپوزیشن لیڈرز کو مجھ سے ملاقات کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔
عمران خان نے چیف جسٹس کے 190 ملین پاؤنڈ کے ریفرنس پر تنقید کی اور پارٹی میں اختلافات اور استعفوں کے معاملے پر عاطف اور جنید خان کو ہدایت دی کہ وہ اینٹی کرپشن کمیٹی سے ملیں اور معاملے کو عوام میں نہ لے جائیں۔