خواتین و بچوں کی غیر اخلاقی ویڈیو ز و تصاویر بنانے والا ڈاکٹر جنسی زیادتی کے جرم میں گرفتار
امریکہ میں بھارتی نژاد ڈاکٹر عمیر اعجاز کو خواتین سے جنسی زیادتی کرنے، خواتین اور بچوں کی برہنہ ویڈیو ز و تصاویر بنانے کے جرم میں گرفتار کرلیا گیا ہے۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق 8 اگست کو ڈاکٹر عمیر اعجاز کو گرفتار کیا گیا تھا۔ ابتدائی طور پر ان کے خلاف اپنے اسپتال کے کمروں، باتھ رومز اور گھر کے مختلف مقامات پر خفیہ کیمرے لگانے کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے جس کے مطابق ڈاکٹر عمیر اعجاز ان خفیہ کیمروں میں خواتین ور بچوں کی برہنہ ویڈیوز ریکارڈ کیا کرتا تھا۔
مزید پڑھیں: کلکتہ زیادتی کیس،ٹرینی ڈاکٹر کی پوسٹ مارٹم رپورٹ منظر عام پر آگئی
غیر ملکی میڈیا کے مطابق پولیس نے ڈاکٹر عمیر اعجاز کی اہلیہ کی اطلاع پر ڈاکٹر کے گھر پر چھاپہ مارا اور مختلف مقامات پر نصب خفیہ کیمرے برآمد کرکے اپنے قبضے میں لیے۔ گھر سے شواہد ملنے کے بعد پولیس نے ڈاکٹر عمیر کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم پر خواتین کو گہری نیند یا بے ہوشی کی حالت میں جنسی زیادتی کرنے اور اس عمل کو ریکارڈ کرنے کے الزامات بھی سامنے آئے ہیں۔ اس مقدمے میں گرفتاری سے پہلے بھارتی نژاد ڈاکٹر عمیر اعجاز کا کوئی کرمنل ریکاررڈموجود نہیں تھا۔
کیس کی تفصیلات بتاتے ہوئے امریکی ریاست مشی گن کی اوکلینڈ کاؤنٹی کے شیرف مائیک بوچرڈ نے کہا ہے کہ مجرم کے گھر سے ملنے والی ہزاروں ویڈیوز کی جانچ کے بعدممکنہ طور پر بہت سے متاثرین کے سامنے آنے کا امکان ہے صرف ایک ہارڈ ڈرائیو سے 13 ہزار ویڈیوز ملی ہیں کیس کی تفتیش میں مہینوں لگ سکتے ہیں۔