سہ ماہی ٹیکس وصولی نہ ہونے کی صورت میں منی بجٹ پیش کرنے کا امکان

سہ ماہی ٹیکس وصولی نہ ہونے کی صورت میں منی بجٹ پیش کرنے کا امکان

سہ ماہی ٹیکس وصولی نہ ہونے کی صورت میں منی بجٹ پیش کرنے کا امکان

سہ ماہی ٹیکس وصولی نہ ہونے کی صورت میں منی بجٹ پیش کرنے کا امکان

وفاقی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ اگر جولائی سے ستمبر تک کے اس سہ ماہی میں ٹیکس وصولیوں کا ہدف پورا نہ ہوا تو ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں ایک فیصد اضافہ ہو سکتا ہے۔

ذرائع کے مطابق پاکستان نے آئی ایم ایف کو بتایا ہے کہ اگر پہلے سہ ماہی کا ٹارگٹ پورا نہیں ہوتا تو منی بجٹ آ سکتا ہے کیونکہ رواں مالی سال کے ابتدائی دو ماہ میں 98 ارب روپے کی کمی کا سامنا ہے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت پر بجلی بلوں میں 14 روپے فی یونٹ ریلیف ملنا شروع ہوگیا

اگر ایف بی آر ستمبر میں اپنے ٹیکس کا ہدف پورا نہیں کرتا تو اکتوبر میں مختلف شعبوں پر ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ ہو سکتا ہے، جیسے درآمدات، منافع، موبائل فونز، خدمات، اور غیر مقیم افراد کو کی جانے والی ادائیگیاں۔

تاہم ایف بی آر کے حکام امید کر رہے ہیں کہ ستمبر میں انکم ٹیکس ریٹرنز کے ساتھ بھاری اضافی ریونیو ملے گا، جس سے نہ صرف ستمبر کے ہدف کو پورا کیا جا سکے گا بلکہ ہدف سے زیادہ وصولیاں بھی ہو سکتی ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں