آزادیاں چھینی جا رہی ہیں،اس ملک کی شناخت کو زندہ رکھنا ہے،مولانا فضل الرحمان
پشاور میں تاجر کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ ملک کا خزانہ ایسے لوگوں کے حوالے کیا جاتا ہے جن کو کچھ بھی پتہ نہیں ہوتا۔ ان کا کہنا تھا کہ بعض اوقات وزیراعظم اور وزیر خزانہ ایسے ہوتے ہیں جن کے بارے میں معلوم نہیں ہوتا کہ وہ کہاں سے آئے اور کہاں جا رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ملک کی معیشت کی حالت بہت خراب ہے۔ وہ اس بات پر افسوس کا میاں صاحب کو بتایا بھی تھا کہ غیرمعیاری گندم منگوا لی گئی جبکہ کسانوں کے پاس کافی اسٹاک موجود ہے لیکن خریدنے والا کوئی نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تاجر کے لیے آسانیاں پیدا کرنا، امن قائم کرنا، اور معیشت کو بہتر بنانا سب سے اہم ہیں۔
مزید پڑھیں:پاسپورٹ بحران پر قابو پانے کیلئے نئی مشینری خریدنے کا فیصلہ
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پشتونوں کی شناخت کو ختم کرنے کی کوشش کرو گے تو ردعمل آئے گا۔ اور فاٹا جیسے علاقوں کو قدرتی وسائل کے باوجود محروم رکھا گیا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اس بات پر زور دیا کہ ہم نے اس ملک کی شناخت کو زندہ رکھنا ہے، ہماری آزادیاں ہم سے چھینی جا رہی ہیں
انہوں نے اسرائیل اور فلسطین کے مسئلے پر بھی بات کی کہ فلسطین کو آزاد کرنے کی ضرورت ہے اور اسرائیل کو مغرب کا ناجائز بچہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیر اور فلسطین کے مسائل پر کافی سیاست کی گئی ہے اور مسلمانوں کی آزادیوں کو چھیننے کی کوشش کی جا رہی ہے۔