قاضی فائز عیسیٰ کا پلاٹ پہلے ہی حکومت کے قبضہ میں ہونےکاانکشاف
نامور صحافی اسد اللہ خان نے کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ کے کراچی اور لاہور کے ڈی ایچ ایز میں 800 اور 200 مربع گز کے بہت قیمتی پلاٹ ہیں۔ اگر قاضی فائز عیسیٰ واقعی قوم کی خدمت کرنا چاہتے ہیں تو ان پلاٹس کو حکومت کو دے دینا چاہیے۔ زیارت والا پلاٹ تو پہلے ہی حکومت کے قبضے میں تھا تو اس پر اتنا شور مچانے کی ضرورت نہیں تھی۔
جبکہ قسمت خان نے رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر کہا کہ قاضی فائز عیسیٰ نے قائد اعظم ریزیڈنسی زیارت کے قریب ایک پلاٹ حکومت کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم 2020 میں جب ان کے اثاثوں کی تفصیل سامنے آئی تھی تو اس وقت زیارت میں ان کا پلاٹ پہلے ہی حکومت کے قبضے میں تھا۔ اس پلاٹ کا بڑا حصہ حکومت نے پہلے ہی سنبھال رکھا تھا۔ سوال یہ ہے کہ آیا یہ وہی زمین ہے جسے عطیہ کیا گیا؟ اور اگر ہاں۔ تو یہ پلاٹ کب حکومت کے قبضے میں آیا تھا؟