بنگلہ دیش میں کرکٹ سے سیاست میں آنے والے کھلاڑیوں پر مسائل بڑھ رہے ہیں۔
شکیب الحسن کے بعد مشرفی مرتضیٰ پر مقدمہ:
کرکٹر شکیب الحسن پر قتل کا مقدمہ درج ہونے کے بعد اب مشرفی مرتضیٰ پر بھی طلبہ پر حملے کا الزام لگایا گیا ہے۔ مشرفی اور 90 دیگر افراد پر یہ الزام ہے کہ انہوں نے حالیہ احتجاج کے دوران طلبہ پر حملے کیے۔
مزید پڑھیں: ویرات کوہلی نے ٹیکس ادائیگی میں بنایا نیا ریکارڈ، کس کھلاڑی نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟
مقدمے کی تفصیلات:
یہ کیس نرائل کے صدر پولیس اسٹیشن میں درج کیا گیا۔ مشرفی مرتضیٰ کے والد کا نام بھی اس مقدمے میں شامل ہے۔ مشرفی نے کرکٹ چھوڑ کر 2018 میں سیاست میں قدم رکھا تھا اور شیخ حسینہ کی عوامی لیگ میں شامل ہو کر رکن پارلیمنٹ بنے تھے۔
ملک کی موجودہ صورتحال:
6 اگست کو وزیر اعظم شیخ حسینہ واجد کے استعفے کے بعد بنگلہ دیش میں حالات خراب ہو گئے۔ مظاہرین نے مشرفی مرتضیٰ کے گھر کو آگ لگا دی اور ان کے دفتر میں بھی توڑ پھوڑ کی۔
شکیب الحسن کا حالیہ رویہ:
شکیب الحسن، جو پاکستان کے دورے پر آئے تھے، بنگلہ دیش واپس جانے کے بجائے دبئی کے راستے انگلینڈ چلے گئے۔ ان پر اور عوامی لیگ کے دیگر رہنماؤں پر قتل کے مقدمات درج ہیں۔ مظاہرین نے عوامی لیگ کے دفاتر اور رہنماؤں کے گھروں کو بھی نقصان پہنچایا۔