امریکہ کے کون کونسے جنگی اثاثے کن ممالک میں موجود ہیں؟ تفصیلات جانیئے

امریکہ

رخ پاکستان:  جب سے امریکہ نے گزشتہ 2 دہائیوں سے اپنی عسکری قوت کو جس قدر تیزی سے مشرق وسطی میں پھیلایا ہے یہ عسکری قوت کسی بھی جنگی یا ہنگامی صورتحال کو ظاہر کرتا ہے اور ساتھ ہی ساتھ فیصلہ کن مداخلت کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔ حالیہ ایران اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ سوال جنم لے رہا ہے کہ امریکہ کے دنیا میں کہاں کہاں جنگی ہتھیار موجود ہیں اور کس قدر فعال ہیں؟

یہ بھی پڑھیں: ایران کا اسرائیل پر 17واں بیلسٹک میزائل حملہ، فوجی مراکز و دفاعی صنعتیں تباہ

الجزیرہ کی امریکہ کے جنگی اثاثوں پر تحقیقاتی رپورٹ

الجزیرہ کے تجزیہ کار ایلیکس گیٹوپولس نے کہا کہ خلیجی خطے میں امریکہ کے متعدد فضائی اور بحری اڈے موجود ہیں۔ اس وقت امریکہ کے خلیجی ممالک میں 5 فضائی ایکسپیڈیشنز ونگز تعینات ہیں۔ خلیجی ممالک میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور قطر شامل ہیں۔ سعودی عرب میں جدید ترین F16 اور  F15  اور کویت میں ونگز لڑاکا طیارے تعینات ہیں جبکہ قطر میں موجود فضائی ونگ میں حملہ کرنے کی صلاحیت موجود نہیں ہے۔ لیکن یہ انٹیلیجنس، فضائی ایندھن کی فراہمی اور کمانڈ اینڈ کنٹرول کا اہم ترین مرکز ہے۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے مچھر کے سائز جتنا جدید ترین ڈرون تیار کر لیا،تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

یاد رہے کہ امریکہ نے گزشتہ 18ماہ میں کویت میں نئے فضائی دفاعی نظام قائم کئیے ہیں اور قطر میں ایک اضافی میزائل ڈیفینس سائٹ کی تعمیر کی تجویز پیش کی گئی جبکہ متحدہ امارات میں امریکہ کا پہلے ہی میزائل سسٹم متحرک ہے اور خطے میں پیٹریاٹ میزائل سسٹم بھی ایک مضطوط ترین دفاعی حصار  کی صورت رکھتا ہے۔

دوسری جانب خلیج فارس بحرین میں امریکہ کا پانچواں بحری بیڑا  قائم ہے جہاں سے وہ خلیج فارس، بحر عرب اور خلیج عمان تک نگرانی کرتا ہے۔ یہ فضائی اسکواڈرن، تباہ کن بیڑے کا حصہ طیارہ بردار جہاز میزائل کشتیوں اور ساتھ ہی ساتھ آبدوزوں میں کسی بھی اندرونی ہدف کو  نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

دلچسپ بات یہ ہے کہ امریکی اسپیشل فورسز عراق، شام اور اردن میں بھی موجود ہیں جو کہ مقامی مسلح افواج  کے ساتھ مل کر دہشتگردی آپریشنز میں مصروف ہیں۔ اور امریکہ نے سائبر کمانڈ، ڈرون آپریشنز اور خلائی نگرانی کیلئے متحدہ عرب امارات اور قطر میں بھی اپنے اڈے قائم کئیے ہوئے ہیں۔ خطے میں موجود تمام امریکی عسسکری تنصیبات نہ صرف دفاعی حصار کیلئے تیار ہیں بلکہ کسی بھی قسم کی کاروائیوں کیلئے بھی ہمہ وقت تیار تیار رہتی ہیں۔

یاد رہے کہ امریکہ ایران کی جانب سے کسی بھی قسم کی جوابی کاروائی کی صورت میں اپنے اثاثوں کو بروقت، تیز ترین، مہلک اور ہمہ گیر ردعمل دینے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ مشرق وسطی کی موجودہ صورت حال کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ اثاثے صرف عسکری طاقت کا مظاہرہ نہیں بلکہ یہ پیغام دیتے ہیں کہ امریکہ کہیں بھی کسی بھی قسم کی بڑھتی ہوئی کسشیدگی سے غیرحاضر نہیں ہوگا حملہ کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتا ہے۔

دوسری جانب امریکہ نے ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا ہے پر حملہ کر دیا ہ جس کے نتیجے میں ایران نے جوابی کاروائی کرتے ہوئے اسرائیل پر میزائل داغے ہیں اور تل ابیب اور مقبوضہ بیت المقدس میں زوردار دھماکوں کی آوازیں سنی گئی ہیں۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق  ایران کی جانب سے کیئے جانے والے حملوں میں 11 اسرائیلی زخمی ہوئے ہیں۔ الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیلی فوج نے ایران کے 2 ڈرونز مار گرانے کا دعوی کیا ہے۔ ڈرونز کو اردن کی صرحد کے قریب مار گرایا گیا۔

ایران اسرائیل کی بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے اسرائیلی ایئرپورٹس اتھارٹی نےفضائی حدود کو بند کر دیا ہے۔لیکن مصر اور اردن کے ساتھ ملحقہ زمینی راستے کھلے ہوئے ہیں۔

دوسری جانب اردن حکومت نے بھی بڑھتی ہوئی کشیدگی کی وجہ سے شہریوں کو الرٹ رہنے کی اپیل کی ہے اور ملک بھر میں سائرن بجائے جا رہے ہیں۔

https://twitter.com/TehranTimes79?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1936654436396597505%7Ctwgr%5Eb26444d0eb3a5af4753f2d0ca08f192a465e724a%7Ctwcon%5Es1_&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.express.pk%2Fstory%2F2766683%2Fairan-n-jori-tnsibat-pr-amriki-hmlo-k-baad-asraeil-pr-joabi-mizael-brsadi-2766683

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں