یوٹیوبر رجب بٹ کو بچے کی موت پر ویلاگ اپلوڈ کرنا مہنگا پڑ گیا

رجب بٹ

رخ پاکستان: پاکستانی معروف اور متنازعہ یوٹیوبر رجب بٹ نے گزشتہ روز بچے کی موت پر ویلاگ یوٹیوب پر اپلوڈ  کیا تھا اور ویلاگ نے رجب بٹ کو مشکلات میں کھڑا کر دیا ہے۔ سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کو سخت تنقید  کا نشانہ بناتے ہوئے یوٹیوبر پر پاپندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔

یوٹیوبر نے 2 روز قبل یوٹیوب چینل پر ایک ویلاگ اپلوڈ کیا تھا جس میں رجب بٹ نے کہا کہ رجب خاندان کا  بچہ اب اس دنیا میں نہیں رہا جو کہ اسپتال میں داخل تھا۔ یوٹیوب پر اپلوڈ کی گئی ویڈیو کے تھمب نیل پر کفن میں لپٹے ہوئے بچے کی تصویر اور ساتھ اپنی اور والدہ کی تصویر لگائی جس پر سوشل میڈیا صارفین نے رجب بٹ کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے خوب تنقید کا نشانہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیں: چین نے مچھر کے سائز جتنا جدید ترین ڈرون تیار کر لیا،تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

حمزہ نامی سوشل  میڈیا صارف نے لکھا کہ جب ہم ان یوٹیوبرز پر تنقید کرتے ہیں تو ان یوٹیوبرز کے چاہنے والے ہمیں برا بھلا کہتے ہیں اور اب رجب بٹ بچے کی موت پر ویلاگ بنا رہا ہے۔ اللہ تعالی ان کو ہدایت نصیب کرے۔ ایک اور سوشل میڈیا صارف نے کہا کہ اللہ تعالی بچے کو جنت میں اعلی مقام عطا فرمائے لیکن اس بچے کا ویلاگ بھی بنا دیا گیا ہے۔ اور یہ نسل جا کہاں رہی ہے؟

ایک سوشل میڈیا صارف نے ویڈیو کا اسکرین شارٹ شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ میں نے خود یوٹیوب پر جاکر دیکھا تو یقین آیا کہ رجب بٹ نے یہ ویلاگ اپنے یوٹیوب چینل پر اپلوڈ کیا ہے۔ اور یہ لوگ حقیقت میں ان معصوم بچوں کا اس دنیا سے جانے کا فائدہ اٹھا  رہے ہیں۔اور یہ ایک ناقابل یقین بات ہے۔ مزید کہا کہ اللہ تعالی رجب بٹ کو اور اس کے فالورز کو ہدایت نصیب کرے۔

 

ایک اور صارف نے لکھا کہ موت کا ویلاگ، جنازے کا ویلاگ ، سوئم کا ویلاگ ، چالیسویں کا ویلاگ۔ بعد میں آپ حساب لگانا کہ اس بچے کے مرنے پر ویلاگ سے ٹوٹل کتنے ڈالرز کی کمائی ہوئی ہے۔ ایک اور فرقان گجر نامی صارف نے لکھا کہ رجب بٹ کے ۷۔۱ ملین فالورز پر افسوس ہے جو ان کو فالو کرتے ہیں۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ اللہ کا شکر ہے آج تک ان کو فالو نہیں کیا۔ ایک اور صارف نے لکھا کہ ایک جاہل ہمیشہ جاہل ہی رہتا ہے۔

ایک اور سوشل میڈیا صارف نے رجب بٹ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے لکھا کہ رجب بٹ پر پاپندی لگنی چاہیئے۔ ہمیں رجب بٹ اور اس کی فیملی کو بتانا چاہیئے کہ ان کا کنٹینٹ بہت آگے جا چکا ہے۔اگر ان پر پاپندی نہ لگائی گئی تو ہر دوسرا ویلاگر ان کو فالو کرے گا۔ عادل خان نے لکھا کہ یہ ایک کاروبار ہے اور ان کیلئے یہ کوئی مسئلہ نہیں کہ کوئی جیئے یا مرے، کنٹینٹ ہونا چاہیئے۔ راو آمنہ نامی صارف لکھتی ہیں کہ یہ ان لوگوں کے بارے میں جو ان کو فالو کرتے ہیں۔ وہ پیسہ کما رہے اور لوگ انہیں فالو کر رہے ہیں۔ اور دیکھ رہے ہیں۔ یہ ہمیں ہماری چوائس کے متعلق بتاتے ہیں۔ لیونا خان نامی صارف نے لکھا کہ ان کے ہاں کوئی مرتا ہے تو خوش ہوں گے کہ نیا مواد مل گیا ہے۔

دانی نامی سوشل میڈیا صارف نے لکھا کہ آپ ان کے چینل کو رپورٹ کیوں نہیں کرتے ؟  حدیقہ نامی صارف نے لکھا کہ جب دولت کا نشہ آجائے تو لوگ موت کا بھی فائدہ اٹھاتے ہیں۔ بلال نامی صارف نے لکھا کہ میں ہر اس شخص سے نفرت کرتا ہوں جو اس طرح کے یوٹیوبرز کو سپورٹ کرتے ہیں۔ نوجوانوں کو سنجیدگی سے زندگی گزارنی چاہیئے۔ یہ کینسر ہمارے جنریشن کا قتل کر رہا ہے۔ اور اس کو رکنا چاہیئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں