اتوار کی رات حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں ایک فوجی ٹھکانے پر میزائل اور ڈرون حملے کیے جس میں ابتدائی اطلاعات کے مطابق اسرائیلی آرمی چیف آف اسٹاف ہرزی حلوی کی ہلاکت کا دعویٰ کیا گیا ہے۔ اس حملے میں چار اسرائیلی فوجی ہلاک ہوئے اور 60 سے زیادہ زخمی ہوئے ہیں جن میں سے 8 کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔
میڈیا رپورٹوں کے مطابق حزب اللہ نے شمالی اسرائیل میں وزیر اعظم نیتن یاہو کے گاؤں کے قریب ایک اسرائیلی فوجی ٹھکانے کو ڈرون سے نشانہ بنایا۔ اسرائیلی فوجی ریڈیو کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا ایئر ڈیفنس سسٹم حزب اللہ کے ڈرون کو مار گرانے میں ناکام رہا اور ڈرون نے ایک فوجی بیس پر کامیابی سے حملہ کیا۔
مزید پڑھیں: ایران سے جنگ کے پیش نظر امریکا کا اسرائیل کو اینٹی میزائل سسٹم دینے پر غور
اسرائیلی اخبار “اسرائیل الیوم” کے مطابق حملے کے وقت وارننگ سائرن کا نظام بھی بند تھا جس کی وجہ سے حملے کی پیشگی اطلاع نہیں مل سکی۔ ایک فوجی ذریعے نے بتایا کہ حزب اللہ کا یہ ڈرون حملہ اب تک کا سب سے زیادہ خطرناک اور تباہ کن حملہ سمجھا جا رہا ہے۔
اسرائیلی ذرائع کا کہنا ہے کہ حملے کے بعد زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے لیے فوجی ہیلی کاپٹر اور 50 ایمبولینس گاڑیاں جائے وقوعہ پر روانہ کی گئیں۔
اسرائیلی براڈکاسٹ اتھارٹی کے مطابق، فوج جنوبی حیفا کے علاقے بنیامینا کے قریب بغیر کسی وارننگ کے ڈرون حملے کی تحقیقات کر رہی ہے۔ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیوز میں حملے کے بعد اسرائیلی فوجی اڈے کی صورتحال اور زخمی فوجیوں کو ریسکیو کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔