کیمرون کی حکومت نے صدر مملکت کے خلاف بات کرنے کو ‘جرم’ قرار دے دیا ہے اور اعلان کیا ہے کہ صدر کے خلاف بات کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔
یہ اعلان 91 سالہ صدر پال بیا کی صحت سے متعلق افواہوں اور بات چیت کو روکنے کے لیے کیا گیا ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق کیمرون کی وزارت داخلہ نے حکام کو ایک خط میں بتایا ہے کہ صدر کی صحت پر بات کرنا قومی سلامتی کا معاملہ ہے، جس کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
مزید پڑھیں: غزہ میں اسرائیلی بمباری جاری، ہر طرف موت کی بُو پھیلی گئی
خط میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر صدر کی صحت سے متعلق بات کرنے پر پابندی لگائی جا رہی ہے اور جو اس قانون کی خلاف ورزی کرے گا اس کے خلاف سخت کارروائی ہوگی۔ وزارت داخلہ نے صوبوں کے گورنرز کو حکم دیا ہے کہ نجی ٹی وی چینلز اور سوشل میڈیا کی نگرانی کے لیے ٹیمیں تعینات کی جائیں تاکہ قانون کی خلاف ورزی کرنے والوں کی نشاندہی کی جا سکے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ صدر پال بیا ستمبر کے شروع میں چین میں افریقی ممالک کے سربراہی اجلاس میں شریک ہوئے تھے لیکن اس کے بعد سے وہ منظر سے غائب ہیں۔ حال ہی میں وہ فرانس میں ایک بین الاقوامی اجلاس میں بھی شریک نہیں ہوئے جس سے ان کی صحت سے متعلق افواہیں بڑھ گئیں۔ حکومت نے چند دن پہلے ان افواہوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ صدر پال بیا خیریت سے ہیں اور جنیوا میں نجی دورے پر ہیں۔