ضلع کے مختلف علاقوں میں مسلسل دوسرے دن بھی کارروائیاں جاری ہیں جو نجی کمپنی کے ملازمین پر حالیہ حملے کے بہانے کی جا رہی ہیں۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ان کارروائیوں کا مقصد مقبوضہ کشمیر میں حالیہ بنائی گئی انتظامیہ سے لوگوں کی توجہ ہٹانا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد کشمیر کے سیاسی حقوق، جیسے دفعہ 370 کی بحالی کی کوششوں سے توجہ ہٹانا ہے۔
مزید پڑھیں: ریسلر ونیش پھوگاٹ نے نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کو دھول چٹا دی
دوسری طرف بھارتی تحقیقاتی ادارہ این آئی اے اور کاؤنٹر انٹیلی جنس مختلف اضلاع میں چھاپے مار رہے ہیں۔ سرینگر، گاندربل، بانڈی پورہ، کولگام، بڈگام، اسلام آباد اور پلوامہ میں گھروں میں زبردستی گھس کر تلاشی لی جا رہی ہے۔ اس دوران ایک درجن کے قریب نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے موبائل فون، لیپ ٹاپ، بینک اور کاروباری دستاویزات بھی قبضے میں لے لی گئی ہیں۔
کشمیری مسلمان ہمیشہ سے انسانیت، بھائی چارے اور مذہبی ہم آہنگی کی مثال رہے ہیں۔ پلوامہ میں کشمیری مسلمانوں نے ایک کشمیری پنڈت کی آخری رسومات ادا کیں جن کا انتقال ہوا تھا۔ وادی کشمیر میں مسلمان اپنے ہندو ہمسایوں کے دکھ اور خوشی میں برابر کے شریک رہتے ہیں۔
مقامی شخص فیاض احمد نے کہا کہ کشمیر میں آج بھی وہی بھائی چارہ قائم ہے جو صدیوں سے چلا آ رہا ہے اور یہاں کے مسلمان ہمیشہ ہندوؤں کی مدد کرتے ہیں۔