بھارت میں تعلیم خاص طور پر میٹرو شہروں میں بہت مہنگی ہوتی جا رہی ہے جس سے اسکول کی فیسیں والدین کے لیے بڑا بوجھ بن چکی ہیں۔
پرائیویٹ اسکول خاص طور پر وہ جو بین الاقوامی معیار کا نصاب پڑھاتے ہیں زیادہ فیسیں وصول کرتے ہیں اور زیادہ تر امیر خاندانوں کو ہدف بناتے ہیں۔ اس وجہ سے متوسط اور کم آمدنی والے خاندانوں کو مالی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور وہ اپنے بچوں کی تعلیم کے لیے دوسرے ضروری اخراجات کم کرنے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔
مزید پڑھیں: حکومت نے صدر مملکت کیخلاف بات کرنا ’جرم‘ قرار دے دیا
حال ہی میں ایک نرسری اسکول کی سالانہ فیس کا شیڈول سوشل میڈیا پر وائرل ہوا ہے جس نے لوگوں میں غصے کو بڑھا دیا ہے۔ اس فیس شیڈول میں 8400 بھارتی روپے صرف والدین کو تعلیمی سرگرمیوں کی معلومات دینے کے لیے رکھے گئے ہیں جبکہ نرسری اور جونیئر کے جی کے بچوں کے لیے داخلے کی فیس 55,600 بھارتی روپے مقرر کی گئی ہے۔
اس شیڈول کو ایک سرجن ڈاکٹر جگدیش چترویدی نے X (سابقہ ٹوئٹر) پر شیئر کیا اور لکھا کہ “8400 روپے صرف والدین کو آگاہی دینے کے لیے. والدین کسی ڈاکٹر کے مشورے کے لیے بھی اتنی بڑی رقم ادا نہیں کرتے۔ یہ دیکھ کر میں بھی ایک اسکول کھولنے کا سوچ رہا ہوں۔”