پاکستان تحریک انصاف کے سینئر رہنما علی محمد خان نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے دوبارہ امریکی صدر بننے سے فرق پڑے گا کیونکہ ان کے عمران خان کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔
ایک نجی ٹی وی چینل سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان میں مداخلت کرنے والی امریکی حکومت اب جا رہی ہے جو ایک اچھی بات ہے۔
مزید پڑھیں: نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کروں گا،ٹرمپ کآ امریکی صدر بننے کے بعد خطاب
علی محمد خان نے مزید کہا کہ آج جیل میں عمران خان سے ملاقات ہوئی، جہاں انہوں نے ٹرمپ کے صدر بننے پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ اب نئی امریکی حکومت نیوٹرل ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے اوورسیز رہنماؤں اور کارکنوں نے عمران خان کی رہائی کے لیے بہت محنت کی، اور ان کی کوششوں کی تعریف کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں: امریکی صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی جیت کے بعدحماس کا بیان سامنے آگیا
علی محمد خان نے یہ بھی کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے ملک میں ہماری جدوجہد جاری رہے گی، اور آج عمران خان نے احتجاج کی بات کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے عمران خان کو احتجاج کے ساتھ مذاکرات کی بھی تجویز دی لیکن عمران خان کا کہنا تھا کہ ایسا لگتا نہیں کہ اس سے کچھ فائدہ ہو گا۔
علی محمد خان کے مطابق عمران خان نے یہ واضح کیا کہ وہ ملک چھوڑ کر نہیں جائیں گے، اور اگر حکومت نے انہیں باہر جانے کی پیشکش کی تو وہ جیل میں رہنا پسند کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان قوم کے ہیرو ہیں اور ضروری ہے کہ انہیں جیل سے رہا کیا جائے لیکن ہم کسی کے کندھوں پر بیٹھ کر اقتدار میں نہیں آئیں گے۔
علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان نے یہ بھی کہا ہے کہ اگر اسٹیبلشمنٹ غیرجانبدار ہو جائے تو ملک ترقی کر سکتا ہے۔