خبر رساں اداروں کے مطابق امریکی نائب صدر کملا ہیرس کی شکست پر کئی ڈیموکریٹک رہنما غصے میں ہیں اور وہ اس شکست کا الزام صدر جوبائیڈن پر ڈال رہے ہیں۔
رپورٹس کے مطابق کملا ہیرس نے تین ماہ قبل صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کیا تھا، لیکن انہوں نے صدر کی پالیسیوں کو جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا جس کے نتیجے میں انہیں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ اس شکست کے بعد کچھ ڈیموکریٹس پارٹی کے مستقبل کے بارے میں سوالات اٹھا رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: ٹرمپ کے عمران خان سے اچھے تعلقات، ان کے امریکی صدر بننے سے فرق پڑے گا، علی محمد خان
خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ڈیموکریٹس نے الزام لگایا کہ پارٹی نے صدر جوبائیڈن کی ذہنی صحت کے بارے میں اپنے حامیوں سے جھوٹ بولا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ مباحثہ نے خطرے کی گھنٹی بجائی تھی جس کے بعد صدر کو انتخابی دوڑ سے باہر ہونا پڑا۔ ڈیموکریٹس کا یہ بھی کہنا ہے کہ صدر جوبائیڈن کو اپنی صحت کے بارے میں کچھ چھپانا نہیں چاہیے تھا اور انہیں جلد ہی انتخابی عمل سے دستبردار ہوجانا چاہیے تھا۔
رپورٹس کے مطابق کملا ہیرس کے ایک معاون نے کہا کہ نائب صدر کی انتخابی مہم شروع سے ہی صدر کے ساتھ وفاداری کی وجہ سے ناکام ہو گئی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈیموکریٹس کسی ایسے امیدوار سے انتخاب جیت سکتے تھے جو صدر کی پالیسیوں سے مختلف ہو اور نیا تبدیلی کا پیغام لے کر عوام کے سامنے آتا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق اپریل 2023 میں جوبائیڈن نے دوبارہ انتخابات میں حصہ لینے کا اعلان کیا تھا لیکن بہت سے ڈیموکریٹس نے اس اعلان پر شکوک و شبہات کا اظہار کیا تھا۔
دوسری جانب کملا ہیرس نے اپنی شکست کو تسلیم کیا اور ڈونلڈ ٹرمپ کو فون کرکے انہیں جیت کی مبارکباد دی۔ اپنے خطاب میں کملا ہیرس نے کہا کہ انتخابات کا پرامن انعقاد کامیابی ہے اور ہماری لڑائی امریکہ کے مستقبل کے لیے ہے۔