صدارتی انتخابات میں کامیابی کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پہلے انٹرویو میں کہا کہ وہ امریکہ کے سرحدوں کو محفوظ بنانے اور غیر قانونی طور پر رہنے والے تارکین وطن کو ملک بدر کرنے کے اپنے وعدوں پر قائم ہیں۔
ٹرمپ نے کہا کہ لوگوں کو ملک بدر کرنے کی “قیمت” کا سوال نہیں ہے خاص طور پر ایسے حالات میں جب ملک میں جرائم بڑھ رہے ہیں اور منشیات کے گینگز ملک کو تباہ کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق اس صورت میں لوگوں کو واپس جانا ہی پڑے گا اور اس کے علاوہ کوئی دوسرا حل نہیں۔
مزید پڑھیں: نئی جنگیں شروع کرنے کے بجائے جاری جنگیں ختم کروں گا،ٹرمپ کآ امریکی صدر بننے کے بعد خطاب
ٹرمپ نے یہ بھی وضاحت دی کہ وہ امریکی سرحدوں پر آنے والے لوگوں کے خلاف نہیں ہیں بلکہ وہ چاہتے ہیں کہ لوگ امریکہ آئیں مگر صرف قانونی طریقے سے۔
ایک رپورٹ کے مطابق امریکہ میں لاکھوں تارکین وطن موجود ہیں اور حکام کا کہنا ہے کہ اتنی بڑی تعداد کو ملک بدر کرنے کے عمل میں بہت سے معاشی اور نقل و حمل کے مسائل سامنے آئیں گے۔
یاد رہے کہ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم میں غیر قانونی تارکین وطن کی امیگریشن روکنے اور انہیں ملک بدر کرنے کی بات کی تھی۔