حزب اللہ کے حملے کے بعداسرائیلی وزیراعظم کا دفتر تہہ خانے میں منتقل کردیا گیا

اسرائیلی وزیراعظم

رخ پاکستان: پچھلے ماہ حزب اللہ نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کے گھر پر حملہ کیا تھا، جس کے بعد نیتن یاہو نے اپنے دفتر کو اوپر والی منزل سے نیچے کے تہہ خانے میں منتقل کر لیا۔

حزب اللہ کے حملوں کے خوف کی وجہ سے نیتن یاہو نے اپنے بیٹے کی شادی بھی غیرمحدد مدت کے لیے ملتوی کر دی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق نیتن یاہو کے بارے میں یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ وہ اپنے عدالت کے مقدمات میں پیش نہیں ہوں گے۔

مزید پڑھیں: امریکی صدارتی الیکشن میں ٹرمپ کی جیت کے بعدحماس کا بیان سامنے آگیا

اس سے پہلے نیتن یاہو نے لبنان میں پیجر ڈیوائسز میں دھماکے اور حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ پر حملے کا اعتراف کیا تھا۔ نیتن یاہو نے اسرائیلی میڈیا کو بتایا کہ ان دھماکوں اور حملوں کے پیچھے اسرائیل کا ہاتھ تھا۔

یہ پہلا موقع ہے کہ کسی اسرائیلی عہدیدار نے لبنان میں پیجر دھماکوں کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

گزشتہ ہفتے نیتن یاہو نے وزیر دفاع کو عہدے سے ہٹا دیا تھا اور اس کے بعد آج کابینہ کے اجلاس میں ان حملوں کا اعتراف کیا۔ نیتن یاہو نے کابینہ کے اراکین کو بتایا کہ ان حملوں کی منصوبہ بندی ان کی تھی جبکہ سابق وزیر دفاع ان حملوں کے مخالف تھے۔

یاد رہے کہ 17 ستمبر کو لبنان کے مختلف علاقوں میں پیجر ڈیوائسز میں دھماکے ہوئے تھے جن میں کئی افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں