رخ پاکستان: عالمی فوجداری عدالت نے غزہ میں جنگی جرائم کے الزام میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو، سابق وزیر دفاع یووو گیلنٹ اور حماس کے رہنما محمد دیاب ابراہیم المصری کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے ہیں۔ عدالت کے مطابق نیتن یاہو اور گیلنٹ نے 8 اکتوبر 2023 سے 20 مئی 2024 کے دوران غزہ میں نہتے فلسطینیوں پر جنگی جرائم کیے۔
مزید پڑھیں: روس کا یوکرین پر جنگی تاریخ میں پہلی دفعہ بین البراعظمی بیلسٹک میزائل حملہ
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ نیتن یاہو اور گیلنٹ نے جان بوجھ کر غزہ کے شہریوں کو زندہ رہنے کے لیے ضروری چیزوں، جیسے خوراک، پانی، ادویات، ایندھن، اور بجلی سے محروم کیا۔ ان کے اقدامات نے غزہ کے نظام کو بری طرح تباہ کر دیا۔ عدالت نے یہ بھی کہا کہ ان کے پاس قابل قبول شواہد ہیں کہ اسرائیلی رہنماؤں نے غزہ کی شہری آبادی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا۔
عدالت نے اسرائیل کے ان اعتراضات کو مسترد کر دیا کہ یہ کیس اس کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت فلسطینی علاقوں پر اپنے دائرہ اختیار کا حق رکھتی ہے۔
اس فیصلے کے بعد نیتن یاہو اور گیلنٹ کئی ممالک کا سفر نہیں کر سکیں گے کیونکہ عالمی قوانین کے تحت وہ گرفتار ہو سکتے ہیں۔ نیدرلینڈ نے اس فیصلے پر عمل کرنے کا اعلان کیا ہے اور ڈچ وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیلی رہنما ان کے ملک آئیں گے تو انہیں گرفتار کیا جائے گا۔
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر نے عدالت کے فیصلے کو یہود دشمنی قرار دیا ہے۔