رخ پاکستان: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما شیرافضل مروت نے کہا ہے کہ آئی ایس پی آر کی پریس ریلیز سے یہ پیغام ملا ہے کہ فیض حمید کے معاملات ابھی ختم نہیں ہوں گے۔
نجی ٹی وی کے پروگرام گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کوشش ہو رہی ہے کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کے لیے ایک نیا اور سنجیدہ مسئلہ پیدا کیا جائے۔
مزید پڑھیں: فیض حمید 50 سے زائد سیاستدانوں سے رابطے میں تھے، نجی ٹی وی کی رپورٹ
شیرافضل مروت نے کہا کہ کسی ریٹائرڈ فوجی افسر کی مدد کے الزامات صرف ہمدردی کی بنیاد پر نہیں لگائے جا سکتے، بلکہ اس کے لیے ٹھوس شواہد ضروری ہیں۔ اگر ایسے شواہد ہوتے تو انہیں 9 مئی کے فوراً بعد سامنے لایا جاتا۔
انہوں نے مزید کہا کہ فیض حمید ہمارے لیے اتنے ہی نقصان دہ رہے جتنے جنرل باجوہ تھے۔ ان کی قربت کی وجہ سے ہمیں رجیم چینج آپریشن میں بھاری قیمت چکانی پڑی۔ ان کے مطابق، فیض حمید کی وجہ سے پارٹی کو کوئی فائدہ نہیں ہوا، بلکہ ہم مزید مسائل میں پھنس گئے۔
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید پر باضابطہ چارج شیٹ عائد کر دی گئی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کی کارروائی جاری ہے۔ ان پر سیاسی سرگرمیوں میں ملوث ہونے، آفیشل سکریٹ ایکٹ کی خلاف ورزی، ریاست کے تحفظ اور مفادات کو نقصان پہنچانے، اختیارات اور سرکاری وسائل کے غلط استعمال اور افراد کو نقصان پہنچانے کے الزامات ہیں۔
آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کے دوران 9 مئی کے پرتشدد واقعات میں ان کے ممکنہ کردار کی علیحدہ تحقیقات بھی کی جا رہی ہیں۔