رخ پاکستان: پاکستان میں 5G کی نیلامی میں تاخیر ہو رہی ہے، حالانکہ گزشتہ برس اگست میں نگران وزیر ڈاکٹر عمر سیف نے کہا تھا کہ اگلے 10 مہینوں میں فائیو جی کا آغاز کر دیا جائے گا، مگر اب ایک سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود نیلامی کا مرحلہ شروع نہیں ہو سکا۔ تاہم، حکومت اب دوبارہ اس مسئلے پر کام کر رہی ہے اور 5G کی نیلامی پر غور کیا جا رہا ہے۔
5G کے حوالے سے کچھ تحفظات بھی ہیں، جیسے کہ اس کے پیکجز شاید عوام کی پہنچ سے باہر ہوں اور یہ پاکستان میں اتنا مفید نہ ثابت ہو سکے۔ اس کے علاوہ، فائیو جی ڈیوائسز بھی ایک مسئلہ بن سکتی ہیں۔
مزید پڑھیں: موبائل فون صارفین سے 338 ارب روپے ایڈوانس ٹیکس وصولی کا انکشاف
چئیرمین پاشا سجاد مصطفی نے کہا کہ 5G یقینی طور پر مفید ثابت ہوگا، خاص طور پر صنعت اور ای کامرس کے لیے، اور پاکستان پہلے ہی اس ٹیکنالوجی میں پیچھے ہے۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ فائیو جی کے پیکجز ابتدائی طور پر تھوڑے مہنگے ہو سکتے ہیں، لیکن جب ٹیلی کام کمپنیوں کے درمیان مقابلہ ہو گا، تو قیمتیں کم ہو جائیں گی، جیسا کہ ہم نے پہلے 3 جی اور 4 جی میں دیکھا۔
ایک عالمی رپورٹ کے مطابق، پاکستان موبائل اور براڈبینڈ انٹرنیٹ کی رفتار کے لحاظ سے دنیا میں 12 فیصد پیچھے ہے۔ اکتوبر 2024 تک، موبائل انٹرنیٹ کی رفتار کے حوالے سے پاکستان 111 ممالک میں سے 100 ویں نمبر پر تھا، جبکہ براڈبینڈ انٹرنیٹ کی رفتار میں 158 ممالک میں سے 141 ویں نمبر پر رہا۔
ڈیجیٹل رائٹس ایکسپرٹ ڈاکٹر ہارون بلوچ نے کہا کہ 5G کے آغاز میں کچھ مشکلات ہوں گی۔ یہ بڑی شہروں تک محدود ہوگا، اور شروع میں صرف وہ لوگ اس سے فائدہ اٹھا سکیں گے جو اسے افورڈ کر سکیں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ٹیلی کام کمپنیوں سے بات کر کے اس بات کو یقینی بنائیں کہ 5G کے پیکجز عوام کی پہنچ میں ہوں اور اس کی قیمتیں مناسب ہوں۔
ڈاکٹر ہارون نے مزید کہا کہ 5G کے آنے سے پاکستان میں ڈیوائسز کا مسئلہ بھی پیدا ہوگا، کیونکہ زیادہ تر موجودہ ڈیوائسز فائیو جی کو سپورٹ نہیں کرتیں۔ اس کے لیے لوگوں کو اپنی ڈیوائسز کو اپ گریڈ کرنا پڑے گا، خاص طور پر وہ لوگ جو بیرون ملک سے موبائل خریدتے ہیں، ان میں 5G کا آپشن پہلے ہی موجود ہوتا ہے۔
آئی ٹی ماہر تمجید اعجازی کا کہنا ہے کہ فائیو جی کے پیکجز زیادہ مہنگے نہیں ہوں گے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں بھی جہاں فائیو جی متعارف ہوا ہے، اس کی قیمتیں تقریباً 4 جی کے برابر ہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان میں فائیو جی سروس شروع ہوگی تو لوگ اپنی ڈیوائسز اپگریڈ کر لیں گے، کیونکہ ماضی کا تجربہ بتاتا ہے کہ جب بھی نئی ٹیکنالوجی آتی ہے، لوگ اپنی ڈیوائسز کو اسی کے مطابق بدل لیتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ فائیو جی کے آنے سے وائرلیس انٹرنیٹ کی رفتار بہت بہتر ہو جائے گی، جس سے سافٹ ویئر انڈسٹری، فری لانسرز اور عام لوگوں کو تیز رفتار انٹرنیٹ دستیاب ہوگا، اور اس سے پاکستان کی آئی ٹی ایکسپورٹس میں بھی اضافہ ہوگا۔