پنجاب اسمبلی ارکان کی تنخواہیں خیبرپختونخوا کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ

punjab assembly

رخ پاکستان: پنجاب سب سے بڑا صوبہ ہے جس کی آبادی اور اسمبلی کی نشستیں سب سے زیادہ ہیں۔ پنجاب اسمبلی میں پیر کے روز ایک بل منظور ہوا جس کے مطابق ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بڑھا دی گئی ہیں۔ اب رکن اسمبلی کی تنخواہ 76 ہزار روپے سے بڑھ کر 4 لاکھ روپے ہو گئی ہے۔

سب سے زیادہ اضافہ وزرا اور دیگر عہدیداروں کی تنخواہوں میں کیا گیا ہے۔ پہلے پنجاب کے صوبائی وزیر کی تنخواہ ایک لاکھ روپے تھی، جو اب 9 لاکھ 60 ہزار روپے ماہانہ کر دی گئی ہے۔

مزید پڑھیں: ارکان قومی اسمبلی اور وزرا کی تنخواہوں میں لاکھوں روپے کا اضافہ، بل منظور

یہ بل وزیر برائے پارلیمانی امور مجتبیٰ شجاع الرحمان نے پیش کیا تھا، اور کثرت رائے سے منظور کیا گیا۔ اس بل کے تحت اسپیکر پنجاب اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 25 ہزار سے بڑھا کر 9 لاکھ 50 ہزار روپے، اور ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ 1 لاکھ 20 ہزار سے بڑھا کر 7 لاکھ 75 ہزار روپے ہو گئی ہے۔

اس کے علاوہ پارلیمانی سیکرٹریز کی تنخواہ 83 ہزار روپے سے بڑھا کر 4 لاکھ 51 ہزار روپے اور اسپیشل اسسٹنٹس کی تنخواہ 1 لاکھ سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔ مشیروں کی تنخواہ بھی ایک لاکھ روپے سے بڑھا کر 6 لاکھ 65 ہزار روپے کر دی گئی ہے۔

اس سے پہلے 2018 میں پاکستان تحریک انصاف کے دور حکومت میں بھی ارکان اسمبلی کی تنخواہیں بڑھائی گئی تھیں، لیکن اس مرتبہ تنخواہوں میں 300 فیصد سے زائد کا اضافہ کیا گیا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے اس اضافے کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ پہلے 1 لاکھ 90 ہزار روپے میں گزارا کرنا مشکل تھا، اب ہمیں 6 لاکھ 50 ہزار روپے تنخواہ ملے گی، جس میں ٹیکس بھی شامل ہوگا۔

دوسری طرف، خیبر پختونخوا کی اسمبلی میں تنخواہیں پنجاب کی نسبت کم ہیں۔ اسپیکر خیبر پختونخوا اسمبلی کی تنخواہ 4 لاکھ 50 ہزار روپے تک ہے، جو یوٹیلیٹی بلز اور میڈیکل الاؤنس شامل ہیں، اور اسپیکر کو ہاؤس رینٹ اور ٹی اے ڈی اے علیحدہ سے ملتا ہے۔

ڈپٹی اسپیکر کی تنخواہ 3 لاکھ 50 ہزار روپے ہے، جبکہ ٹی اے ڈی اے اور ہاؤس رینٹ اس کے علاوہ ہیں۔

خیبر پختونخوا میں معاون خصوصی اور مشیروں کی تنخواہ نہیں ہوتی، لیکن انہیں 2 لاکھ روپے سے زیادہ اعزازیہ دیا جاتا ہے۔ وزرا کو بھی تنخواہ نہیں دی جاتی، لیکن انہیں 3 لاکھ روپے سے زائد اعزازیہ ملتا ہے اور سالانہ گھر کی مرمت کے لیے 10 لاکھ روپے دیے جاتے ہیں۔ خیبر پختونخوا کے ارکان اسمبلی کی تنخواہ 1 لاکھ 8 ہزار روپے ہے، اور ان کے میڈیکل الاؤنس، ہاؤس رینٹ اور یوٹیلیٹی بلز اس کے علاوہ ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں