رخ پاکستان: قومی اسمبلی میں نان فائلر پر پابندیاں لگانے کے لیے ٹیکس قانون میں ترمیمی بل پیش کر دیا گیا ہے جس میں نان فائلرز کے لیے مختلف پابندیاں تجویز کی گئی ہیں۔
بل کے مطابق، نان فائلر 800 سی سی سے زائد گاڑیاں نہیں خرید سکیں گے، مخصوص حد سے زیادہ جائیداد یا شیئرز کی خریداری پر بھی پابندی ہوگی، اور وہ بینک اکاؤنٹ بھی نہیں کھول سکیں گے۔ علاوہ ازیں، نان فائلرز ایک خاص حد سے زیادہ بینک ٹرانزیکشنز بھی نہیں کر سکیں گے۔
مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی ارکان کی تنخواہیں خیبرپختونخوا کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ
تاہم، نان فائلرز کو موٹر سائیکل، رکشا، اور ٹریکٹر خریدنے کی اجازت ہوگی۔
بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ غیر رجسٹرڈ کاروباری افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے اور وہ جائیداد ٹرانسفر نہیں کر سکیں گے۔ حکومت کو اختیار ہوگا کہ وہ ان افراد کی پراپرٹی اور کاروبار کو سیل کر سکے۔ ایف بی آر ان افراد کی فہرست جاری کرے گا جن کے اکاؤنٹس منجمد کیے جائیں گے۔
اس بل میں یہ بھی تجویز کیا گیا ہے کہ سیلز ٹیکس رجسٹریشن نہ کرانے والے افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد ہوں گے اور پراپرٹی ٹرانسفر پر پابندی لگے گی، مگر سیلز ٹیکس رجسٹریشن کے بعد دو دن میں اکاؤنٹس دوبارہ کھولے جا سکیں گے۔
اس کے علاوہ، فائلرز کے والدین، بیوی اور 25 سال تک کے بچے بھی فائلر شمار ہوں گے۔
یہ پابندیاں وفاقی حکومت کے نوٹیفکیشن کے بعد نافذ ہوں گی۔