رخ پاکستان: پاکستان کے معروف کامیڈین اور اداکار اکرم اداس نے حال ہی میں ایک شو میں اپنی زندگی کے دردناک اور جذباتی لمحات مداحوں کے ساتھ شیئر کیے۔ اکرم اداس، جو پاکستانی فلموں، ڈراموں، تھیٹر اور بھارتی پنجابی فلموں میں اپنی شاندار کارکردگی کے لیے جانے جاتے ہیں، نے بتایا کہ وہ ایک امیر گھرانے سے تعلق رکھتے تھے، لیکن ان کے خاندان پر ایک مشکل وقت آیا۔
اکرم اداس نے انکشاف کیا کہ ان کے والد جرائم کی دنیا میں ملوث ہو گئے تھے اور ان کے ہاتھوں 5 افراد کا قتل ہوا۔ اس کے بعد ان کے والد کو گرفتار کر لیا گیا، اور عدالتی مقدمات کے لیے تمام جائیداد بیچنی پڑی۔ اکرم اداس نے بتایا کہ جب وہ صرف 6 یا 7 سال کے تھے، ان کے والد جیل گئے، اور وہ 14 سال تک جیل میں رہے۔ جب اکرم اداس 21 سال کے ہوئے، تب ان کے والد رہا ہو کر گھر آئے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ والد کی وفات کے 40 سال بعد، انہوں نے ان مقتولین کے اہلِ خانہ کو ڈھونڈنے اور ان سے معافی مانگنے کا فیصلہ کیا۔ اکرم اداس کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا تھا کہ اگر وہ معافی نہ مانگیں تو ان کے مرحوم والد کو سکون نہیں ملے گا۔
انہوں نے جذباتی انداز میں کہا کہ وہ وقت ان کے لیے بہت مشکل تھا، لیکن مقتولین کے اہلِ خانہ نے ان کے والد کو معاف کر دیا۔ نہ صرف معاف کیا بلکہ انہیں اپنے گھر دعوت پر بلایا اور تحائف بھی دیے۔ اکرم اداس نے کہا کہ اس تجربے نے انہیں سکھایا کہ معاف کرنا بدلے سے بہتر اور زیادہ سکون دینے والا عمل ہے۔