رخ پاکستان: سرگودھا کے نواحی علاقے سے تعلق رکھنے والی 13 سالہ معصوم بچی کے ساتھ انتہائی سنگین اور دل دکھانے والا واقعہ پیش آیا، جس میں ملزم کامران نے نکاح کا جھوٹا ڈراما کرکے اسے اغوا کر لیا۔
یہ بھی پڑھیں: بغیر اجازت کے دوسری شادی اور ہیومن ملک بینک سے متعلق امور پر غور کیلئے اسلامی نظریاتی کونسل کا اجلاس طلب
تین ماہ تک اس بچی کو لاہور میں قید رکھا گیا، جہاں نہ صرف کامران بلکہ اس کے تین دیگر ساتھیوں نے بھی مسلسل اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، حتیٰ کہ انہوں نے اس ظلم کی ویڈیوز بھی بنائیں۔ 3 ماہ تک جاری رہنے والے اس ظلم کے بعد بچی موقع پاکر بھاگنے میں کامیاب ہو گئی اور سیلانوالہ ویگن اڈے پر پہنچ کر اپنے خاندان کو واقعے سے آگاہ کیا۔ پولیس نے اس کی شکایت پر مقدمہ درج کر لیا ہے اور ملزموں کی گرفتاری کے لیے کارروائی جاری ہے
تاہم مرکزی ملزم کامران اور اس کے ساتھی ابھی تک فرار ہیں۔ یہ المناک واقعہ نہ صرف ہماری معاشرتی اقدار کے زوال کو ظاہر کرتا ہے بلکہ معصوم بچوں کے تحفظ کے نظام میں خامیوں کی طرف بھی اشارہ کرتا ہے۔