برطانیہ میں 18 لاکھ پاکستانی مقیم، ای ویزا سسٹم اور نئی پالیسیوں کا اعلان

برطانیہ

رخ پاکستان: ہر سال 13 ہزار سے 15 ہزار پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے برطانیہ جاتے ہیں اور پھر مستقل طور وہیں رہائش پزیر ہو جاتے ہیں.
وزارت خارجہ کے مطابق زیادہ تر پاکستانی طلبہ تعلیم حاصل کرنے کیلئے برطانیہ کا ویزہ حاصل کرتے ہیں اور پھر مستقل طور پر وہیں مقیم ہو جاتے ہیں.زیادہ تر طلبہ وطن واپس آنے کی بجائے برطانیہ میں‌ہی کم اجرت پر ملازمت حاصل کر لیتے ہیں اور وہاں مقامی لیبر کا حصہ بن جاتے ہیں اور یوں تقریبا 18 ہزار پاکستانی شہری برطانیہ میں مقیم ہیں.

یہ بھی پڑھیں: چانگان گاڑیوں کی قیمتوں میں ریکارڈ اضافہ، قیمتیں جولائی 2025 سے نافذ العمل

حکام کے مطابق کافی شہریوں کو انگریزی زبان نہ بولنے کی وجہ سے وہاں پر مختلف مسائل کا سامنا کرنا پڑتا ہے.
دوسری جانب اچھی خبر یہ ہے کہ برطانیہ نے پاکستانی طلبہ اور ورکرز کیلئے ای ویزا سسٹم متعارف کروا دیا ہے جس کا مقصد ویزا کے عمل کو تیز ترین اور آسان بنانا ہے. یہ اقدامات پاکستان برطانیہ کے درمیان حالیہ معاہدے کے بعد کیئے گئے. جس کے تحت دونوں ملکوں نے یوکے پاکستان بزنس ایڈوائزری کونسل بھی قائم کی ہے جس کی مدد سے تجارتی تعلقات کو مزید بہتر بنایا جائے گا.
دلچسپ بات یہ ہے کہ پاکستان کو برطانیہ نے ایئر سیفٹی لسٹ سے نکال دیا ہے. جس سے پاکستانی ایئرلائنزکو اب برطانیہ کیلئے پروازوں کی اجازت ملنے کی امید پیدا ہوگئی ہے. جبکہ برطانوی حکومت نے یہ اشارہ بھی دیا ہے کہ برطانیہ ان تمام ملکوں ویزا سخت کرنے پر غور کر رہا ہے جن ممالک سے برطانیہ آنے والے افراد کی زیادہ تعداد پناہ کی درخواست دیتے ہیں اور ان ملکوں میں پاکستان بھی شامل ہے.
یہ تجویز ان مقامی انتخابات کے بعد سامنے آئی جن پر عوام نے امیگریشن پالیسیوں پر ناراضگی کا اظہار کیا جس وجہ سے لیبر پارٹی کو نقصان اٹھانا پڑا.

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں