رخ پاکستان: چین کے جنوبی صوبے گوانگ ڈونگ میں چکن گونیا وائرس نے خطرناک صورت اختیار کرلی ہے، جہاں گزشتہ ایک ماہ کے دوران 8 ہزار سے زائد افراد اس وبا کا شکار ہو چکے ہیں۔
صوبائی حکام نے صورتِ حال کو قابو میں لانے کے لیے ہنگامی اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں ڈرونز کی مدد سے مچھر مار اسپرے کیا جا رہا ہے، جبکہ شہریوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ گھروں، چھتوں یا گلیوں میں ایسے برتن یا چیزیں نہ رکھیں جن میں پانی جمع ہو سکتا ہو۔ حکام کا کہنا ہے کہ یہ پانی مچھروں کی افزائش کی بنیادی وجہ بن رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں ڈمپر کا قہر، بہن بھائی جاں بحق جبکہ باپ شدید زخمی
محکمہ صحت نے شہریوں کو مچھر سے بچاؤ کی تدابیر اپنانے کا مشورہ دیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ لوگ فل آستین کپڑے پہنیں، مچھر بھگانے والی مصنوعات استعمال کریں، اور کسی بھی مشتبہ علامت — جیسے بخار، جسم درد یا تھکن — کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کریں۔
ماہرین صحت کا کہنا ہے کہ چکن گونیا عام طور پر ایشیا، افریقہ اور جنوبی امریکا کے کچھ حصوں میں پھیلتا ہے، لیکن چین میں اس رفتار سے وائرس کا پھیلاؤ غیر معمولی اور تشویشناک ہے۔ یہی وجہ ہے کہ گوانگ ڈونگ میں اس وقت الرٹ جاری ہے اور حکام مسلسل صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔