رخ پاکستان: آسٹریلیا کی ریاست وکٹوریا میں پولیس نے ایک منظم چوریوں کے نیٹ ورک کا پتہ لگایا ہے، جس میں ملوث افراد کا تعلق بھارت سے ہے۔ ان افراد نے صرف پانچ مہینوں میں مختلف دکانوں اور اسٹورز سے لاکھوں ڈالرز کی اشیاء چُرا لیں جن میں روزمرہ کی ضروری چیزیں شامل تھیں۔
پولیس کے مطابق چوری کی جانے والی اشیاء میں بچوں کا فارمولا دودھ، دوائیں، وٹامنز، سکن کیئر پروڈکٹس، برقی دانت صاف کرنے والے برش اور دیگر ذاتی استعمال کی اشیاء شامل ہیں۔ زیادہ تر چور وہ لوگ تھے جو طالبعلم یا وزٹ ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے اور مستقل رہائش کا کوئی پتہ نہیں رکھتے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی اداکارہ کا ایک اور اعزاز، ہانیہ عامر دنیا کی 10 خوبصورت اداکاروں کی لسٹ میں شامل
پہلی گرفتاری 2 جولائی کو عمل میں آئی، جب 43 سالہ شخص کو حراست میں لیا گیا جس کے پاس سے 88 ہزار ڈالرز کی چوری شدہ اشیاء برآمد ہوئیں۔ چند دن بعد 7 جولائی کو 35 سالہ ایک اور شخص کو پکڑا گیا جس پر 90 ہزار ڈالرز کی چوری کا الزام ہے۔ اس کے بعد 17 جولائی کو 24 سالہ نوجوان کو گرفتار کیا گیا جس کے قبضے سے 37 ہزار ڈالرز مالیت کا سامان ملا۔
30 جولائی کو پولیس نے ایک بڑی کارروائی کے دوران تین افراد کو دھر لیا، جو طالبعلم ویزے پر آسٹریلیا آئے تھے۔ ان کے قبضے سے مجموعی طور پر 3 لاکھ 56 ہزار ڈالرز مالیت کی اشیاء برآمد ہوئیں۔
اس سلسلے کی آخری بڑی کارروائی 12 اگست کو ہوئی جب ایک 54 سالہ خاتون کو حراست میں لیا گیا جو مبینہ طور پر چوری شدہ سامان خریدنے میں ملوث تھیں۔ ان کے پاس سے تقریباً 25 ہزار ڈالرز کی چوری شدہ چیزیں برآمد کی گئیں۔
وکٹوریا پولیس کے مطابق یہ تحقیقات اب بھی جاری ہیں اور مزید گرفتاریوں کا امکان ہے۔ حکام اس بات پر غور کر رہے ہیں کہ مستقبل میں بھارت سے آنے والے کچھ ویزوں پر مزید سختی کی جائے، تاکہ اس قسم کی مجرمانہ سرگرمیوں کا سدباب کیا جا سکے۔