غزہ میں قیامت، اسرائیلی حملوں میں 62 ہزار سے زائد فلسطینی شہید

غزہ

رخ پاکستان: غزہ پٹی گزشتہ تقریباً دو برس سے اسرائیلی حملوں کی زد میں ہے جس کے نتیجے میں یہ علاقہ مکمل طور پر تباہی کے دہانے پر پہنچ چکا ہے۔ مسلسل فضائی بمباری، توپ خانے سے گولہ باری، ڈرون حملے اور جان بوجھ کر پیدا کی گئی قحط جیسی صورتحال نے عام زندگی کو ناممکن بنا دیا ہے۔ تازہ ترین رپورٹس کے مطابق اب تک 62 ہزار سے زائد فلسطینی جان کی بازی ہار چکے ہیں جن میں بڑی تعداد خواتین، بچوں اور عام شہریوں کی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: دنیا بھر میں بھارت کا نام بدنام، آسٹریلیا میں چوروں کا راج، 10 ملین ڈالر چوری

رہائشی علاقے ملبے میں تبدیل ہو چکے ہیں اور اب تو وہ لوگ بھی محفوظ نہیں جو صرف خوراک یا امداد کی تلاش میں نکلتے ہیں۔ غزہ سٹی جو پہلے ہی بمباری سے تباہ حال ہے ایک بار پھر حملوں کی زد میں ہے۔ اسرائیلی افواج کی کارروائیوں کا مقصد نہ صرف شہر پر کنٹرول حاصل کرنا ہے بلکہ ہزاروں شہریوں کو زبردستی جنوبی علاقوں کی جانب دھکیلنا بھی نظر آ رہا ہے۔

صرف گزشتہ پیر کی صبح سے لے کر اب تک کم از کم 30 افراد اسرائیلی حملوں میں مارے جا چکے ہیں جن میں 14 ایسے لوگ شامل تھے جو امدادی سامان لینے کی کوشش کر رہے تھے۔

خلیجی ذرائع ابلاغ کے مطابق، السبرا کے علاقے میں ایک تازہ حملے کے دوران تین فلسطینی شہید اور متعدد زخمی ہوئے۔ شہید ہونے والوں میں اسلام الکومی نامی ایک معروف فلسطینی صحافی بھی شامل ہیں۔

میدان جنگ سے رپورٹ دیتے ہوئے صحافی طارق ابو عزوم نے دیر البلح سے بتایا کہ غزہ سٹی کے مشرقی علاقوں پر بمباری کا سلسلہ بلا تعطل جاری ہے۔ انہوں نے واضح کیا کہ اسرائیلی فورسز جس شدت سے ہتھیار استعمال کر رہی ہیں اس سے یہ اندازہ ہوتا ہے کہ ان کا مقصد صرف عسکری کارروائی نہیں بلکہ پورے علاقے کے نقشے اور آبادیاتی توازن کو بدل دینا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں