ویرات کوہلی نے ٹیکس ادائیگی میں بنایا نیا ریکارڈ، کس کھلاڑی نے کتنا ٹیکس ادا کیا؟
ویرات کوہلی اس وقت کرکٹ سے بریک لے کر زندگی کے مزے لے رہے ہیں۔ انہوں نے آخری بار سری لنکا کے خلاف ون ڈے سیریز میں کھیلنے کے بعد آرام کیا تھا اور امید ہے کہ وہ بنگلہ دیش کے خلاف 19 ستمبر سے شروع ہونے والی 2 ٹیسٹ میچوں کی سیریز میں واپس آئیں گے جہاں وہ بھارتی ٹیم میں اہم کردار ادا کریں گے۔
مزید پڑھیں: کیا بھارت نے چیمپیئنز ٹرافی میں شرکت کے لیے دورہ پاکستان کا فیصلہ کر لیا؟
فورچیون انڈیا کی رپورٹ کے مطابق ویرات کوہلی نے مالی سال 2023-24 میں 66 کروڑ روپے ٹیکس ادا کیا جو کہ کھلاڑیوں میں سب سے زیادہ ہے۔ اس کے بعد سب سے زیادہ ٹیکس ادا کرنے والے کھلاڑی ایم ایس دھونی اور سچن ٹنڈولکر ہیں جنہوں نے بالترتیب 38 اور 28 کروڑ روپے ٹیکس دیا ہے۔ سورو گنگولی 23 کروڑ روپے اور ہاردک پانڈیا 13 کروڑ روپے ٹیکس کے ساتھ پانچ سرے کی فہرست میں شامل ہیں۔ اس فہرست میں مشہور ٹیکس دہندگان دکھائے گئے ہیں اور اداکار تھلاپتی وجے 80 کروڑ روپے ٹیکس ادا کرنے کے بعد سب سے اوپر ہیں۔
مزید پڑھیں: آئی سی سی نے پلیئر آف دی منتھ کا اعلان کر دیا
ویرات کوہلی جو اپنی نسل کے بہترین بلے بازوں میں شمار ہوتے ہیں۔ ابتدائی دنوں میں اتنے چمکدار نہیں تھے جتنے کہ آج ہیں۔ دہلی میں پیدا ہونے والے ویرات نے جب کرکٹ شروع کی تو ان کے کھیل میں چمک تھی، لیکن وقت کے ساتھ وہ زیادہ سمجھدار کھلاڑی بنے ہیں جو حالات کے مطابق کھیل کو تیز کر سکتے ہیں۔
جب ویرات کوہلی اپنے ابتدائی دنوں میں تھے تو ہربھجن سنگھ نے انہیں دیکھا جو اس وقت بھارتی ٹیم میں مشہور تھے۔ ہربھجن سنگھ نے بتایا کہ ایک میچ میں سری لنکن بولر اجنتھا مینڈس بہت اچھی بولنگ کر رہے تھے اور ویرات نے کریز پر آکر ففٹی بنائی۔ جب ویرات آؤٹ ہوئے تو انہوں نے ہربھجن سے پوچھا کہ کیسے کھیل رہا تھا اور کہا کہ انہیں زیادہ مارنا چاہیے تھا۔ ہربھجن سنگھ نے ویرات کی جارحیت کی تعریف کی۔
اگرچہ ویرات نے کرکٹ کے بہت سے ریکارڈ توڑے ہیں لیکن ان کا سفر آسان نہیں رہا۔ ہربھجن سنگھ نے بتایا کہ ویرات کو کچھ ناکام کھیل کے بعد اپنے کیریئر کے بارے میں شکوک و شبہات تھے اور انہیں اپنے کھیل میں بہتری لانے کے لیے مشکل وقت کا سامنا کرنا پڑا۔ ویسٹ انڈیز کے دورے کے دوران، فاسٹ بولر فیڈل ایڈورڈز نے ویرات کو پریشان کیا اور وہ بار بار آؤٹ ہو رہے تھے۔ ہربھجن سنگھ نے انہیں کہا کہ اگر وہ ٹیسٹ کرکٹ میں 10,000 رنز نہیں بناتے تو انہیں شرمندگی ہوگی، اور ویرات نے اس کے بعد شاندار کارکردگی دکھائی۔